اَلحمدُ لِلّٰہ! یوں تو دینی تعلیم عاشقانِ رسول کے دیگر جامعات و مدارس میں اپنے اپنے انداز سے جاری وساری ہے مگر دعوتِ اسلامی کے جامعاتُ المدینہ میں طلبہ کودی جانے والی تعلیم چند وجوہ سے دیگر جامعات سے ممتاز ہے، مثلاً درسِ نظامی کی کلاسز میں ماہانہ ٹیسٹ کامضبوط نظام،اساتذۂ کرام کی جانب سےطلبہ کی تربیت کےساتھ ساتھ دورانِ کلاس روزانہ کم و بیش 40 منٹ مدنی چینل کےذریعے طلبہ کو امیرِ اہلِ سنّت حضرت علّامہ محمد الیاس عطّاؔر قادری دامت بَرَکَاتُہمُ العالیہ، مفتیانِ کرام، نگرانِ شوریٰ اور دیگر مبلّغین کےذریعے علمی،عملی اور روحانی تربیت کے مدنی پھول دلوانا، دن اوررات کےتعلیمی حلقوں میں طلبہ کو شرکت کروانا اور پھر ان کی نگرانی کےلئے ایک ناظم کا مقرّر ہونا، طلبہ کو مقرّرہ وقت پر سلانا اور جگانا، نصاب کی یومیہ اور ماہانہ تقسیم کاری اور پھر اس کے مطابق عمل اور اس کی چیکنگ اور پھر اس کی کار کردگی تعلیمی ذمّہ دار کو جمع کروانا، تدریسی عمل کو بہتر سے بہترین اور نفع بخش بنانے کے لئے اساتذۂ کرام کی ورکشاپس وغیرہ وہ اُمور ہیں جو جامعاتُ المدینہ کو دیگر جامعات سے ممتاز کردیتے ہیں۔
:جن کی کچھ تفصیل درج ذیل ہے
کلاس کا دورانیہ: جامعۃُالمدینہ میں کلاسز کا دورانیہ پانچ گھنٹے ہے جس میں کُل سات پیریڈز ہوتے ہیں۔ پہلے کے علاوہ ہر پیریڈ 40 منٹ پر مشتمل ہوتا ہے جبکہ پہلے میں 10منٹ حاضری وغیرہ کے شامل ہوتے ہیں، اس طرح یہ50منٹ کا ہوتا ہے۔ چار پیریڈز کے بعد 10منٹ کا وقفہ ہوتا ہے، ہر پیریڈ کے آغاز و اختتام کی اِطّلاع بیل بجا کر دی جاتی ہے۔
پانچ گھنٹے کے تدریسی نظام میں روزانہ یکمشت40منٹ طلبۂ کرام کی علمی و عملی تربیت کے لئے خاص ہیں۔ جن میں مدنی چینل کے ذریعے طلبہ کو آدابِ علم، آدابِ دین، حُسنِ اَخلاق، حُسنِ معاشرت، مہلکات و منجیات کی معلومات، باطنی امراض اور ان کا علاج نیز درسِ شفا شریف اور دیگر علمی و عملی معاملات میں بہتری کے مدنی پھول دئیے جاتے ہیں۔ اس سلسلے میں بالخُصوص امیرِ اہلِ سنّت دامت بَرَکَاتُہمُ العالیہ، مفتیانِ کرام، نگرانِ شوریٰ، اراکینِ شوریٰ اور بالعُموم دیگر مبلّغین کے بیانات کا معمول جاری رہتا ہے۔
مضامین کی تقسیم کاری: جامعۃُ المدینہ میں اساتذۂ کرام کی تدریسی صلاحیت، عرصۂ خدمت اور کارکردگی کو ملحوظ رکھتے ہوئے گریڈنگ کا مکمّل اور باضابطہ نظام ہے جس میں اساتذۂ کرام کے گریڈ 11سے 19تک ہوتے ہیں۔
تمام اساتذۂ کرام کو ان کے گریڈ کے مطابق کُتب تدریس کے لئے پیش کرنے کی کوشش کی جاتی ہے۔
شوّالُ المکرم میں جیسے ہی درجات کا آغاز ہوتا ہے، اساتذۂ کرام کے مابین ان کے گریڈ کے مطابق اَسباق تقسیم کئے جاتے ہیں اور کوشش کی جاتی ہے کہ بڑے گریڈ کے سینیئر اساتذۂ کرام کو نہ صرف بڑے درجات میں پیریڈ دیے جائیں بلکہ اس کے ساتھ درجۂ اُولیٰ میں بالخُصوص اور دیگر چھوٹے درجات میں بالعُموم ایک آدھ پیریڈ بھی ضرور دیا جائے تاکہ اس کے ذریعے سے طلبۂ کرام میں علمی پختگی کے ساتھ بہترین تربیت کا حُصول بھی ہوسکے۔
مقیم جامعات میں دن اور رات کے تعلیمی حلقوں کا نظام: جامعۃُ المدینہ میں پڑھنے والے طلبۂ کرام دن اور رات میں اپنے اَسباق کی تیاری مجلس جامعۃُ المدینہ کی طرف سے جاری کردہ نظامُ الاوقات کے مطابق کرتے ہیں۔ دن اور رات کے تعلیمی حلقوں کا کُل وقت کم و بیش 4گھنٹے ہوتا ہے۔ طلبۂ کرام سے وقت پر تعلیمی حلقے لگوانا، تعلیمی حلقے وقت پر ختم کروانا، طلبۂ کرام کو وقت پر آرام کروانا، وقت پر جگانا وغیرہ اُمور جامعۃُ المدینہ کے ناظمُ الاُمور سر انجام دیتے ہیں۔
دَرَجات کے ماہانہ ٹیسٹ کا نظام: پورے پاکستان کے تمام جامعاتُ المدینہ کے تمام درجات کا ہر ماہ ٹیسٹ لیا جاتا ہے۔ یہ ٹیسٹ متعلقہ کُتب کی تدریس کرنے والے اساتذۂ کرام اَز خود نہیں لیتے بلکہ کسی دوسرے جامعۃُالمدینہ کے استاد صاحب کو اس ٹیسٹ کے لئے منتخب کیا جاتا ہے۔ یہ استاد صاحب ہر ماہ کے آغاز میں اپنے متعلقہ جامعۃُ المدینہ کے درجات کا ٹیسٹ لیتے ہیں اور رپورٹ بنا کر متعلقہ زون/ریجن کے تعلیمی اُمور کے ذمّہ دارکو پیش کرتے ہیں۔
نصاب کی یومیہ اور ششماہی تقسیم: درجات کے اعتبار سے نصابی کُتب کے مخصوص ابواب کی یومیہ تقسیم کاری کا ایک مضبوط نظام ہے۔ تعلیمی ایّام کے اعتبار سے کُتب کے مخصوص ابواب کو تقسیم کیا جاتا ہے اور اساتذۂ کرام کوتقسیم کاری کے مطابق نصاب مقّررہ ایّام میں پورا کرنے کی گزارشات کی جاتی ہیں اور اساتذۂ کرام ہر ماہ اس کی کارکردگی ناظم جامعۃُ المدینہ کے ذریعے تعلیمی ذمّہ دار کو جمع کرواتے ہیں۔
اختتام ِسال پر سالانہ اور ضمنی امتحانات کی ترکیب: سالانہ امتحانات شعبانُ المعظّم میں منعقد ہوتے ہیں۔ کچھ مضامین میں رہ جانےوالے یاپھر کسی وجہ سے امتحانات میں شرکت نہ کرنے والے طلبۂ کرام ضمنی امتحانات میں شرکت فرماتے ہیں۔
فُنون کی ورک شاپس: تعلیمی سال کے آغاز میں منصبِ تدریس پر فائز ہونے والے گریڈ11اور 12کے بالخُصوص وہ اساتذۂ کرام جن کے اُولیٰ و ثانیہ میں پیریڈز ہوتے ہیں، ان کی ورکشاپس پورے پاکستان میں مختلف مقامات پر منعقد کی جاتی ہیں جن میں سینیئر اساتذۂ کرام تدریسی عمل کو بہتر سے بہترین اور نفع بخش بنانے کے علمی نکات پیش کرتے ہیں۔